حکومت نے ملک بھر میں یکساں قومی نصاب رائج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس خوش کُن اعلان کے باوجود کئی ماہرینِ تعلیم اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔ کیا اُن شرائط اور لوازمات کو پورا کیا جا رہا ہے جو طبقاتی تفریق کو مٹانے میں مدد دیں اور کیا ایسا لائحہ عمل اپنایا جا رہا ہے کہ ہم جدید دنیا کے ساتھ چلنے کے قابل ہوں اور زمانے کے مسائل کا حل تلاش کرسکیں؟ ان قابلِ غور پہلوئوں پر توجہ دیئے بغیر یکساں قومی نصاب کا خواب محض خود فریبی کہلائے گی۔